Tuesday, 26 May 2015

صحیح بخاری: رسول اللہ ص نے قبر پر نماز پڑھی۔

  




















شعبی روایت کرتے ہیں ، مجھ سے اس شخص نے کہا جو رسول اللہ ص کے ساتھ ایک الگ تھلگ قبر کے پاس گذرا۔ آپ نے لوگوں کی امامت کی اور لوگوں نے آپ ص کے پیچھے صف باندھی اور نماز پڑھی۔ سلیمان کہتے ہیں میں نے کہا ابو عمر تمہیں یہ کس نے بتایا کہا ابن عباس ؓ نے۔



ابوہریرہ سے روایت ہے کہ ایک عورت یا مرد مسجد میں جھاڑو دیا کرتی تھی (یا کرتا تھا) میرے خیال میں وہ عورت تھی۔ پھر نبی کریم ﷺ کی مذکورہ حدیث بیان کی کہ آپ ﷺ نے اس کی قبر پر نماز پڑھی







































نتیجہ: ارباب فکر غور کریں کہ اسی صحیح بخاری میں کئی روایات ہیں جس میں رسول ص نے قبروں پر نماز پڑھنے کی ممانعت کی ہے اور انہیں روایتوں کو بنیاد بنا کر وہابی، آئمہ معصومین کے روضوں پر نماز پڑھنے کو شرک سے تابیر کرتے ہیں مگر اس صحیح بخاری کی اس روایت کا کیا کریں گے کہ اس روایت کے ذریعہ قبر پر نماز پڑھنا بھی جائز ہورہا ہے

No comments:

Post a Comment

Share This Knowledge