Friday, 29 May 2015

اصحاب رسول ص قیامت میں حوض کوثر سے دور کئے جائیں گے




















ابووائل نے عبداللہ بن مسعود سے روایت کی ہے کہ نبی کریم ص نے فرمایا میں حوض کوثر پر تمہارا پیش خیمہ ہوں، میرے پاس تم میں سے کچھ لوگ لائے جائیں گے ، یہاں تک کہ جب میں انہیں پانی پلانے کےلئے جھکوں گا تو انہیں گھسیٹ کر مجھ سے دور کردیا جائے گا، پس میں عرض کروں گا اے رب! میرے اصحاب (ساتھی) ، فرمایا جائے گا کہ کیا تمہیں معلوم نہیں کہ انہوں نے تمہارے بعد کیا نیا راستہ ایجاد کیا۔








































نتیجہ: اس طرح کی روایتیں دوسری جلد میں بھی موجود ہیں اور اس کتاب الفتن میں حدیث نمبر ۱۹۳۱۔۱۹۳۳ میں بھی یہی موجود ہے ، میں نہیں سمجھتا کہ تمام اصحاب کو عقیدت کا مرکز بنانے والے اتنے بھولے ہیں کہ ان حدیثوں کو پڑھنے کے بعد بھی نہ سمجھ پائیں کہ حقیقت کیا ہے، مگر عداوت اہل بیت ع میں یہ جو نہ کرلیں وہ کم ہے، یہ عداوت علی ع کے سوا کچھ نہیں ہے۔ معتقدمین بخاری ، اس روایت کو پڑھنے کے بعد اپنے اس باطل عقیدے کو چھوڑ دیں جس میں ان کا ماننا ہے کہ رسول ص کے سبھی اصحاب قابل احترام ہیں، ان میں سے کسی کی بھی پیروی کرنے سے نجات مل جائے گی۔ اس طریقہ کا عقیدہ رکھنے والوں سے میں یہ کہتا ہوں کہ صحیح بخاری کی اس روایت کے آئینہ میں (جو اوپر پیش کی گئی) خود اصحاب کو تو نجات مل نہیں پارہی ہے تو وہ دوسروں کو کیا خاک نجات دلائیں گے۔ اور ہمارا اس بارے میں یہ عقیدہ ہے کہ ایسے اصحاب کی پیروی کرنے سے ایک چیز بہت آسانی سے مل سکتی ہے اور وہ ہے جہنم (بقول عین البنارسی)

      وہ جو مومن تھا اسے تو تم نے کافر کہہ دیا
      دفن اس کو کردیا جس کو جلانا   چائیے تھا

No comments:

Post a Comment

Share This Knowledge