ابو بکرہ فرماتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ ﷺ کے ایک کلمہ (ارشاد گرامی) نے جنگ جمل میں بڑا فائدہ پہنچایا جو میں نے آپ ﷺ سے سنا تھا حالانکہ میں جمل والوں (یعنی افواج عائشہ) میں شال ہوکر فریق ثانی سے لڑنے والا تھا وہ فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ کو یہ خبر پہنچی کہ اہل فارس (ایران والوں) نے کسریٰ کی بیٹی کو اپنا حکمران بنالیا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ وہ قوم ہرگز فلاح نہیں پاسکتی جس نے اپنے امور عورت کے سپرد کردئیے۔
نتیجہ روایت: کیا انتظام قدرت ہے کہ خود عائشہ کے طرفدار کا کہنا ہے کہ میں عائشہ کی طرف سے حضرت علی ع سے لڑنے کےلئے نکلا تھا مگر مجھے حدیث پیغمبر ﷺ یاد آگئی کہ عورت کی قیادت میں چلنے والے نجات نہیں پاسکتے۔ کاش دوسرے اصحاب عائشہ بھی اس حدیث کے ذریعہ حقیقت قیادت عائشہ کو سمجھ لیتے اور کاش خود عائشہ ان حدیثوں سے نہ سہی جو حدیث انہیں حواب اور بصرا میں یاد آئی تھی کم سے کم اسی حدیث کے سبب پیچھے ہٹ جاتیں کیوں کہ اس حدیث سے صرف عائشہ ہی نہیں اہل لشکر بھی نقصان میں رہے یہی ثابت ہوتا ہے۔
No comments:
Post a Comment