Friday, 29 May 2015

صحیح بخاری: ابوہریرہ کی روایت اور کردار موسیٰ ع و ایوب ع































































نتیجہ: سبحان اللہ! دونوں روایتوں میں پہلی روایت بھی خوب ہے کہ صرف موسیٰ ع کے جسم کے عیب کو دکھانے کےلئے معاذاللہ برہنہ دکھایا جارہا ہے اور تماشہ یہ کہ پتھر کپڑے لے کر بھاگ رہا ہے موسیٰ ع دوڑ رہے ہیں ، پتھر سے التجا کررہے ہیں، اے پتھر میرے کپڑے دیدے۔ کیا اہل فہم اب بھی نہیں سمجھیں گے کہ یہ روایت وہی بیان کرسکتا ہے جس نے ماضی میں پتھروں کو خدا مان کر التجا کی ہو.
 عقل سلیم رکھنے والے انسان کے ذہن میں اس کے بارے میں  مندرجہ ذیل سوال پیدا هوتے ھیں ۔
۱۔ آیا خدا کا حضرت موسی کلیم اللہ کو تمام لوگوں کے درمیان عریاں کر دینا حتی کہ شرمگاہ بھی عیاں هو جائے صحیح ھے؟ !کیا یہ مضحکہ خیز ڈرامہ ایک رسو ل کی شخصیت کی توھین نھیں؟ ! وہ بھی ایک بے جان پتھر جو کہ نہ قوت درک رکھتا ھے، اور نہ قوت سامعہ ،اس کے پیچھے (ننگے باباؤں کی طرح) لوگوں کے سامنے دوڑے جانا، اور بلند آواز سے یہ کہنا : ثوبی حجر ، ثوبی حجر؟!!
۲۔ اگر مان لیا جائے کہ حضرت موسی کا لباس پتھر لے کر بھاگ گیا ،تو کیا یہ لباس کا لے کر بھاگنا امر خدا کی بنا پر نہ تھا ؟!اور جب حکم خدا کی بنا پر تھا تو موسی کو غصہ و غضب دکھانے کی کیا ضرورت تھی ؟ !اور پھرپتھر پر عقاب و عتاب کرنا چہ معنی دارد؟ !پتھر پراس کا کیا اثر ؟!
 اگر پتھر لباس لے کر چلا گیا تھا تو جناب موسی کو مجمع کے درمیان عریاں هوکر آنے کی کیا ضرورت تھی؟!کیا شرع و عقل اس بات کی اجازت دیتی ھے کہ حضرت موسی بجائے کسی گوشہ و کنارے میں چھپنے کے ننگے ننگے (معاذ اللہ) پبلک میں اپنی زیارت کر وانے تشریف لے آئیں؟

اگر یہ کھا جائے کہ چونکہ موسیٰ کا عیب سے بری کرنا مقصود تھا اس لئے یہ سب کھیل کھیلا گیا تو اس کا جواب یہ ھے کہ کسی عیب سے بری کرنے کا مقصد یہ نھیں کہ ایک نبی کی منظرعام میں توھین کرنا جائز هو جائے، اور آیا ت و معجزات کے ظهور کا سبب قرار پائے ؟!کیونکہ اگر حضرت موسیٰ کسی مرض میں مبتلا تھے تو کیا عیب تھا ؟!کیا حضرت شعیب نابینا نہ تھے ؟کیا انبیاء مریض هوکر وفات نھیں پائے؟ کیا انبیاء کے مخفی عیب سے لوگ واقف نھیں هوئے ؟! اور اگر حضرت موسیٰ کا مرض مخفی تھا کہ جس سے اکثر لوگ واقف نہ تھے توکیا خدا پر بھی لازم نہ تھا کہ وہ بھی انھیں کے سامنے ان کو برہنہ کرتا جن لوگوں کو شک تھا


اور دوسری روایت کہ حضرت ایوب ع کا برہنہ ہوکر نہانا اور سونے کی ٹڈیوں کا برسنا، حضرت ایوب ع کا سونے کی تڈیوں کو سمیٹنا کیا پیغام دے رہا ہے۔ شاید یہ برہنہ ہوکر نہانے کے فائدوں میں سے ایک فائدہ ہے۔ بسم اللہ ابوہریرہ کے معتقدمین کو سونا لوٹنے کا اس بہتر راستہ کیا ہوسکتا ہے۔

No comments:

Post a Comment

Share This Knowledge